سنا ہے کہ بیربل اپنے وقت کا بہترین وزیر تھا اور بادشاہِ وقت کو اس پر پورا بھروسہ ہوتا تھا اور جو کام دوسروں سے نہیں ہوتا تھا وہ بیربل لمحوں میں کر گزرتا تھا اس کے بعد بادشاہوں کو ایسا وزیر میسر نہیں ہوا۔ مگر اس دور میں پاکستان کے بادشاہ کو ایک ایسا وزیر مل گیا جس پر اس وقت کے بادشاہ کو بیربل جیسا اعتماد ہے اس کا ایک واقعہ پڑھ اور سن لیں تو خود سمجھ جائیں گے
ایک گاوٗں میں شیر آگیا اور قریبی جنگل میں قیام پذیر ہوگیا پھر وہ روز آتا اور ایک بندہ کو کھا جاتا گاوٗں والوں کا خوف سے برا حال تھا کہ نجانے کب ان کی باری آجائے بہرحال بات ملک کے بادشاہ (صدر) تک پہنچی اس نے اپنے نہایت ذہین اور چالاک وزیر کو مشن دے کر روانہ کیا ۔ وزیر 500 مزدور لے کر گاوٗں پہنچ گیا اور گاوٗں میں ایک بہت بڑا لوہے کا پنجرہ بنوایا جب پنجرہ بن کر تیار ہوگیا تو گاوٗں والوں نے اس وزیر کو بہت دعائیں دیں اور سکھ کا سانس لیا کہ اب شیر پکڑا جائے گا،
مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کیا وزیر نے سب گاوٗں والوں کو اس پنجرے میں بند کردیا کہ اب شیر کسی کو نہیں کھائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سمجھ گئے آپ کہ وہ موصوف کون ہیں
جی جناب یہ ہیں رحمان ملک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دیدہ دانستہ عوام کو پریشان کرنا ان کا فرض ہے۔
آپ کیا کہتے ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟